ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / شراب بندی قانون: بہار پولس آفسران کا پروموشن لینے سے بھی انکار

شراب بندی قانون: بہار پولس آفسران کا پروموشن لینے سے بھی انکار

Wed, 10 Aug 2016 01:55:10  SO Admin   S.O. News Service

پٹنہ،9 اگست/(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) دن دہاڑے اغوا اور قتل سے دو چار بہار کے مسائل یہیں ختم نہیں ہوتے اور ریاست ایک اور بڑا مسئلہ کا سامنا کر رہا ہے۔ ریاست کے پولیس افسر صاف کہہ رہے ہیں کہ انہیں ترقی(پروموشن)نہیں چاہئے۔پولیس والوں کے اعلی انتظامی تنظیم بہار پولیس ایسوسی ایشن کے ذرائع کے مطابق 200سے زیادہ پولیس اہلکار ایس ایچ او (اسٹیشن ہاؤس آفیسر یا تھانہ انچارج)کا رینک حاصل کرنے کے لئے دئے گئے تھانوں کا چارج سنبھالنے سے تحریری طور پر انکار کر چکے ہیں۔ یہ تحریر گزشتہ تین دن میں ہی لکھی گئی ہے اور ایسا مبینہ طور پر وزیر اعلی نتیش کمار کی طرف سے بہار میں لاگو کئے گئے شراب بندی کے سخت قانون کو اور سخت کر دینے کی وجہ سے ہوا ہے۔اسی ماہ بہار کے اراکین اسمبلی نے قانون میں ان تبدیلیوں کی منظوری دی، جن کے تحت اگر کوئی بالغ شخص شراب پیتا پایا گیا تو اس کے پورے خاندان کو سزا دی جائے گی اور ساتھ ہی ان پولیس والوں پر بھی بھاری جرمانہ لگایا جائے گا، جو قانون لاگوکروانے میں لاپرواہ پائے جائیں گے۔نتیجے کے طور پر گزشتہ ہفتے 11ایس ایچ او یا تھانہ انچارج کو 10سال کے لئے معطل کر دیا گیا ہے، کیونکہ ان کے تھانہ علاقے میں شراب بنانے کے لئے استعمال ہونے والے برتن اور اوزار پائے گئے۔وزیر اعلی کے طور پر تیسری بار منتخب ہونے سے پہلے گزشتہ ستمبر میں وزیر اعلی نتیش کمار نے وعدہ کیا تھا کہ ریاست میں شراب کی فروخت اوراستعمال کو ختم کر دیں گے۔اس سال اپریل میں انہوں نے مرحلہ وار طریقے سے شراب بندی نافذ کرنے کی منصوبہ بندی کو بھی بدل دیا اور عوام کی بے پناہ حمایت کا دعوی کرتے ہوئے اسے ایک ہی جھٹکے میں لاگو کر دیا، اور اسے سماجی تحریک قرار دیا۔ویسے شراب بندی سے ریاستی حکومت کے خزانے کو 4000کروڑ روپے کے نقصان کا اندازہ ہے۔


Share: